independenceday-2016

Press Information Bureau

Government of India

Ministry of Defence

مسلح افواج کے لئے وزیر دفاع کی نشری تقریر مسلح افواج کے جوانوں کی خدمات کا اعتراف اور ان کے تئیں اظہار تشکر

Posted On :14, August 2017 18:39 IST



 نئی دہلی۔14/اگست، 71ویں یوم آزادی سے ایک شام قبل آل انڈیا ریڈیو پر جناب ارون جیٹلی کے مسلح افواج سے خطاب کا متن ۔

میرے عزیز جوانو،

کل ہمارا ملک اپنا 71واں یوم آزادی منائے گا۔ اس یادگار موقع پر میں مسلح افواج میں کام کرنے والے ہر ایک شخص کو دلی مبارک باد دیتا ہوں اور بہترین تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔ میں فوج، بحریہ، فضائیہ اور کوسٹ گارڈ کے تمام موجودہ اشخاص اور سابق فوجیوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ میں مسلح افواج کے جوانوں کے افراد خاندان کے لئے بھی اپنی بہترین تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں، جن میں سے بہت سے جوان اپنے گھروں سے دوردراز نہ صرف مشکل علاقوں میں بلکہ گہرے سمندری علاقوں میں بھی تعینات ہیں۔

اس مقدس موقع پر میرے خیالات اور شکرگزاری کا جذبہ ان تمام لوگوں کے قریبی عزیزوں کے ساتھ ہے جنھوں نے ہماری قوم کا تحفظ کرتے ہوئے اپنی جان نچھاور کردی۔ ہم ان کی اس عظیم قربانی کے لئے ان کے شکرگزار ہیں، کیونکہ مسلح افواج ہماری قوم کے دفاع کے صف اوّل کی حیثیت رکھتی ہے، اس لئے میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ حکومت  آپ کے حوصلوں کو بلند رکھنے اور آپ کے کام کاج کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے ہر ضروری قدم اٹھائے گی۔

اپنے مغربی پڑوسی سے ہماری بار بار کی درخواستوں کے باوجود کہ وہ ہمارے مقبوضہ علاقے کو نہ صرف یہ کہ دہشت گردوں کی تربیت کے لئے استعمال نہ کرے بلکہ ان دہشت گردوں کو ہندوستان میں بھیجنے کے لئے بھی استعمال نہ کرے، اس طرح کی ناپاک سرگرمیاں جاری ہیں۔ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے، کیونکہ یہ دہشت گرد نہ صرف ہماری مسلح افواج کو بلکہ ہمارے شہریوں کو بھی نشانہ بنارہے ہیں۔ اس سلسلے میں مخصوص اور قابل بھروسہ اطلاع ملنے کے بعد کہ دہشت گردوں کی بعض ٹیموں نے  جنھوں نے لائن آف کنٹرول کے ساتھ لانچ پیڈ پر پوزیشن سنبھالی ہوئی ہے، تاکہ جموں و کشمیر میں اور بہت سی دوسری میٹرو ریاستوں میں دہشت گردوں کو دھکیلنے اور دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے کے لئے اس علاقے کو استعمال کرسکیں، بھارتی فوج نے پچھلے سال 29 ستمبر کو ان میں سے بہت سے لانچ پیڈوں پر سرجیکل کارروائی کی تاکہ دہشت گردوں کی طرف سے دراندازی کی پہلے سے روک تھام کی جاسکے۔ اس سرجیکل کارروائی میں اس بات کو یقینی بنانے پر توجہ دی گئی کہ یہ دہشت گرد تباہی پھیلانے اور ہمارے شہریوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے میں کامیاب نہ ہوسکیں۔ اس جوابی کارروائی میں دہشت گردوں اور انھیں امداد فراہم کرنے والوں کو خاطرخواہ جانی نقصان پہنچایا گیا۔

ہمارے نوجوان قوم کی حفاظت کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر اب بھی چوکس ہیں اور ان کے مکروہ عزائم کے خلاف ہماری مخالفانہ کارروائی جاری ہے۔ مادر وطن کی حفاظت کرتے ہوئے ہمارے بعض فوجیوں کو اب بھی اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا پڑتا ہے۔ قوم ان کی اس شہادت کی مقروض ہے۔

حکومت ہمارے جوانوں کی فلاح و بہبود کی پابند ہے۔ حکومت نے بھتوں کے بارے میں ساتویں مرکزی تنخواہ کمیشن کی سفارشات کے بارے میں فیصلہ کرلیا ہے، جس سے دفاعی فوج کے 14 لاکھ جوانوں کو فائدہ ہوگا، ان میں سے بعض اس طرح ہیں؛ انتہائی خطرے اور مشکل جگہوں کے لئے سیاچن الاؤنس کی شرح 14 ہزار روپئے ماہانہ سے بڑھاکر 30 ہزار روپئے ماہانہ کردی گئی ہے۔ شورش کے مقابلے کی کارروائی کا الاؤنس 3 ہزار سے لے کر 11700 روپئے ماہانہ سے بڑھاکر 6000 ہزار اور 16900 روپئے ماہانہ کردیا گیا ہے۔ علاقائی فوج کا الاؤنس جو 175 سے 450 روپئے ماہانہ کے درمیان ملا کرتا تھا، اسے بڑھاکر ایک ہزار روپئے اور دو ہزار روپئے کردیا گیا ہے۔

سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود حکومت کے لئے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ ایک عہدہ ایک پنشن اسکیم (او آر او پی) پچھلے سال سے سابق فوجیوں اور ان کے کنبوں کے کھاتوں میں پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔ اس سال 10 جولائی تک تقریباً 2040000 سابق فوجیوں / فیملی پنشنروں اور 1593000 سابق فوجیوں کو بالترتیب اوآراوپی کے بقایاجات کی پہلی اور دوسری قسطوں کے سلسلے میں 4156 کروڑ اور 2385 کروڑ روپئے ادا کیے جاچکے ہیں۔ اس کے علاوہ اوآراوپی بقایاجات کی تیسری قسط کے طور پر 2250 کروڑ روپئے کی رقم بھی 1513000 سابق فوجیوں کو دی جاچکی ہے۔ حکومت اوآراوپی کی خامیوں، اگر کوئی ان میں ہے، کو دور کرنے کے لئے جسٹس ایل نرسمہا ریڈی کی قیادت میں ایک رکنی جیوڈیشیل کمیٹی کی رپورٹ پر بھی ہمدردی کے ساتھ غور کررہی ہے اور اس سلسلے میں جلد ہی فیصلہ کرے گی۔

حکومت نے  پنشن نہ پانے والے سابق فوجیوں / بیواؤں کے لئے ناداری کی گرانٹ موجودہ 1000 روپئے سے بڑھاکر 4000 روپئے ماہانہ کردی ہے۔ ہم نے سابق فوجیوں کی ایسوسی ایشنوں، راجیہ سینک بورڈوں، سابق فوجیوں / بیواؤں سمیت اس معاملے سے متعلق مختلف افراد کے مطالبے کو دیکھتے ہوئے ناداری کی اس گرانٹ میں اضافہ کیا ہے۔ یہ گرانٹ کیندریہ سینک بورڈ کے ذریعے سابق فوجیوں کے فلاح و بہبود کے شعبے کی طرف سے پنشن نہ پانے والے ان سابق فوجیوں  / بیواؤں کو دی جاتی ہے جو 65 سال سے زیادہ عمر کے ہیں۔ اس سے پنشن نہ پانے والے بڑی تعداد میں سابق فوجیوں اور بیواؤں کو فائدہ ہوگا، جو صحیح معنی میں ناداری کی حالت میں ہیں۔

ہمارے اصل جانبازوں کے لئے احترام کا جذبہ پیدا کرنے میں مدد دینے کی غرض سے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی ترغیب سے میرے معزز کابینہ ساتھیوں، انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر اور دفاع کے وزیرمملکت ڈاکٹر سبھاش بھامرے نے مئی کے مہینے میں پورے ملک کے 1000 تعلیمی اداروں میں ‘‘دیوار شجاعت’’ قائم کرنے کے لئے مشترکہ طور پر ایک مہم شروع کی۔ تعلیمی اداروں میں مخصوص جگہوں پر پرم ویر چکر حاصل کرنے والے فوجیوں کی تصویریں لگائی جائیں گی، تاکہ طلبہ کے اندر قوم پرستی کا جذبہ پیدا ہوسکے۔

پچھلے مہینے مجھے نئی دلّی میں نارائنا کے مقام پر سینک ریسٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ یہ تقریباً 8 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ ایک اہم کوشش کی شروعات ہے اور کے ایس بی آنے والے برسوں میں ان میں توسیع کرے گا، تاکہ اس طرح کی سہولتیں سابق فوجیوں کے لئے  مفید ثابت ہوں۔ جو سہولتیں فراہم کی گئی ہیں وہ بہت ہی ہائی جینک اور خوشگوار ہیں۔ مسلح افواج کی اپنے املاک کی دیکھ بھال کرنے اور ان کا اچھی طرح تحفظ کرنے کی روایت رہی ہے۔ اور مجھے یقین ہے کہ جو مناسب چارج مقرر کئے گئے ہیں وہ تمام موجودہ اور سابق فوجیوں کے لئے مناسب اور موزوں ہوں گے۔

ان الفاظ کے ساتھ میں 71ویں یوم آزادی کے موقع پر آپ کو اور آپ کے افراد خاندان کو ایک بار پھر مبارکباد دیتا ہوں۔ ہم نے اپنی آزادی کے لئے طویل عرصے تک جدوجہد کی ہے اور آزادی حاصل کی ہے اور لاتعداد محبان وطن نے اپنے آپ کو اس جدوجہد کے حوالے کیا، تاکہ نئی نسل ایک آزاد ہندوستان میں زندگی گزار سکے۔ اب قوم آپ کی طرف دیکھتی ہے کہ آپ اس کی سرحدوں کی پوری جرأت اور پوری طاقت اور صلاحیت سے حفاظت کریں گے، تاکہ لوگ رات کے وقت امن و سکون کے ساتھ سوسکیں، تاکہ ہم سب کل ایک نیا سورج طلوع ہوتا ہوا دیکھ سکیں اور اپنے ملک کو اپنے تمام لوگوں کے لئے امن اور خوش حالی کی نئی بلندیوں تک لے جاسکیں۔

جے ہند

   

U-4015