میڈیا، سائنس اور سماج کے درمیان ایک پل کی طرح کام کرتا ہے
ویجننا بھارتی کے نیشنل آرگینائزنگ سکریٹری ڈاکٹر شیو کمار شرما نے سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی اے آئی آر کے سابق ڈائرکٹر منوج کمار پٹیریا اور سی ایس آئی آر – سی آر آئی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر کے رمیشا کی موجود گی میں سائنس و ٹیکنالوجی اور کمیونیکیٹرز کنکلیو کا آغاز کیا ۔ اس موقع پر ان شخصیات نے "ایمپلائمنٹ نیوز" کے شمارے اور "سائنس انڈیا" میگزین کا اجراء کیا۔یہ تقریب بھارت کے سب سے بڑے سائنسی میلے، انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول 2024 کا حصہ ہے، جو 30 نومبر سے 3 دسمبر 2024 تک آئی آئی ٹی گوہاٹی میں منعقد ہو رہا ہے۔
میڈیا کنکلیو کا تعارف دیبُو برات گھوش نے دیا، جبکہ دو روزہ پروگرام پر مختصر تفصیل ڈاکٹر راجیو سنگھ نے پیش کی۔
سی ایس آئی آر - سینٹرل الیکٹرو کیمیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کے رمیشا نے اپنے خطاب میں کہا کہ "آئی آئی ایس ایف ایک سائنسی میلہ ہے جو ملک کے عوام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ میڈیا ،جو تحقیق سائنسدان کرتے ہیں وہ عموماً کو عوام تک پہنچانے میں مدد کرتا ہے۔ جو تحقیق سائنسدان کرتے ہیں، وہ عموماً صرف تحقیق کرنے والے افراد کے ذریعہ سمجھی جاتی ہے، لیکن آئی آئی ایس ایف کی درخواست ہے کہ میڈیا تحقیق کو عوام تک تخلیقی طریقوں سے پہنچائے تاکہ عوام تحقیق کے کام کو سمجھ سکے۔ میڈیا تحقیق کو عوام تک پہنچانے کی کلید ہے، اور میں ہر میڈیا شخص سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ان باتوں کو عوام تک پہنچائے۔
سی ایس آئی آر - این آئی ایس سی اے آئی آر کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر منوج کمار پٹیرِیا نے کہاکہ سائنس ایک طریقہ کار (سائنس کے طور طریقے ) کے طور پر کام کرتا ہے جس میں تجسس، تجزیہ، تجربہ اور تصدیق شامل ہیں۔ یہی بات میڈیا پر بھی لاگو ہوتی ہے، اور اس طرح میڈیا اور سائنس کا عمل ایک ہی ہے۔"
وجنانا بھارتی کے قومی تنظیمی سکریٹری ڈاکٹر شری شیو کمار شرما نے کہاکہ مجھے یہ احساس ہوا ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے تصورات کو سمجھنے اور وضاحت دینے کے درمیان ایک اہم خلاء ہے۔ اس خلاء کو پُر کرنے کے لیے، ہمیں پیچیدہ خیالات کو اس طرح سے پیش کرنا ہوگا جو ہر کسی کے لیے سمجھنا آسان ہو۔ اس کے لیے ایک سوچ سمجھ کر اپروچ کی ضرورت ہے، کہ ہم کیا بتانا چاہتے ہیں اور اسے مؤثر طریقے سے کیسے پہنچانا ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کو عوام تک پہنچانے کے لیے منظم طریقے تیار کر کے اور میڈیا کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے، ہم سائنس اور ٹیکنالوجی کے بارے میں آگاہی اور سمجھ بوجھ کو بڑھانے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں۔
کنکلیو میں شمال مشرقی میڈیا میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی تشہیر پر ایک پینل ڈسکشن بھی ہوا، جس میں ماہرین جیسےآسام پولیوشن کنٹرول بورڈ کے چئیرمین ڈاکٹر اروپ مِشرا ، منی پور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منیکیتن سنگھ ، آسام سائنس ٹیکنالوجی، اینوائرمنٹ کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جے دیپ باروا ، ڈاکٹر ڈیوی، میزورم سائنس کونسل میں سینئر سائنسی افسر، اور سائنسی صحافی محترمہ گیتالی سائیکیا، شامل تھے۔
ڈاکٹر یلوجی راؤ مرجیکر کا آہَار کرانتی پر تقریر :
بھارت کی خوراک کی پیدوار اور کھپت پر توجہ ، صرف مقدار نہیں بلکہ معیار پر بھی ہونی چاہیے، تاکہ متوازن اور صحت مند غذا فراہم کی جا سکے جو ملک کے غذائی کمی اور صحت کے مسائل کو حل کرے۔ روایتی غذائی عادات کو اپنانا جیسے چارک آیویدک غذا، اور ہاضمہ اور غذائیت کی اہمیت کو سمجھنا ہندوستانیوں کو صحیح غذائی انتخاب کرنے میں مدد دے سکتا ہے اور صحت مند زندگی گزارنے میں رہنمائی کر سکتا ہے۔ ان اور آہَار کے درمیان فرق یہ ہے کہ ان وہ ہے جو ہم منہ کے ذریعے لیتے ہیں جبکہ آہَار وہ ہے جو ہم اپنے احساس کے ذریعے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
کنکلیو کا اختتام، سائنس اور ٹیکنالوجی کی میڈیا میں کوریج پر ایک سیشن کے ساتھ ہوا، جس میں سائنسدانوں، میڈیا کے پیشہ وروں اور عوام کے درمیان تبادلہ خیال ہوا۔ ماہرین جیسے ڈاکٹر کے جی سوریش، سابقہ ڈائریکٹر جنرل، آئی آئی ایم سی، ڈاکٹر منوج پٹیرِیا، جناب دیچندرا میوری، ڈاکٹر کے این پانڈے، دھری پلو باگلا، جناب سمیر گانگولی، جناب معروف عالم اور ڈاکٹر وامسی کرشنا نے میڈیا کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
آج میڈیا کنکلیو کے دوران ایک سیشن سائنس پر مبنی فیچر فلم پر بھی منعقد کیا گیا۔
کئی سائنس کمیونییکیٹرز اور طلباء نے ماہرین سے بات چیت کی، جس کے نتیجے میں سوال و جواب کا ایک مفید سیشن ہوا جو سائنس اور ٹیکنالوجی میڈیا کنکلیو کے مقاصد کو مؤثر طریقے عمل کرنے پر مرکوز تھا ۔
*************
(ش ح ۔ع ح۔ت ا(
U.No 3267
(Release ID :2079634)
 
Printer friendly Page